Eid ul Fitr shayari in Urdu | عید الفطر کی شایری اردو میں

عید ایک تہوار ہے۔ لوگ اس موقع پر خوشیاں مناتے ہیں لیکن عاشق کے لیے خوشی کا یہ موقع بھی الگ ہی شکل میں گزرتا ہے۔ یہ خوشی اس کے لیے محبوب کی غیر موجودگی میں اور بھی زیادہ تکلیف دہ ہو جاتی ہے۔ کبھی وہ عید کا چاند دیکھ کر اس میں محبوب کا چہرہ ڈھونڈتا ہے اور کبھی سب کو خوش دیکھ کر محبوب سے جدائی کے نحوست پر روتا ہے۔ عید پر پڑھی جانے والی شاعری میں اور بھی بہت سے دل کو گرما دینے والے پہلو ہیں۔ ہمارا شعری انتخاب پڑھیں

Eid ul fitr shayari in urdu, eid ul fitr quotes, quotes on eid ul fitr, eid ul shayari, eid lu fitr mubarak shayari, eid lu fitr mubarak shayari in urdu, عید الفطر کی شایری اردو میں، عید الفطر کی اقتباسات، عید الفطر پر اقتباسات، عید الفطر شایری، عید الفطر مبارک شایری، اردو میں عید الفطر مبارک شایری, उर्दू में ईद अल-फितर शायरी, ईद अल-फितर उद्धरण, ईद अल-फितर उद्धरण, ईद अल-फितर शायरी, ईद अल-फितर मुबारक शायरी, उर्दू में ईद अल-फितर मुबारक शायरी

,وصل خواہش، ہجر حاصل اُداس موسم درد کامل
عید کیا ہے شبرات کیا ہے، دن کیا ہے رات کیا ہے؟

,اپنی خوشیاں بھول جا سب کا درد خرید
!.سیفیؔ تب جا کر کہیں تیری ہوگی عید

,بادباں ناز سے لہرا کے چلی باد مراد
!.کارواں عید منا قافلہ سالار آیا

,پھر دکھاوے کا تبسم لانا پڑے گا
!.عید پہ مجھ کو مسکرانا پڑے گا

,حاصل اس مہ لقا کی دید نہیں
!.عید ہے اور ہم کو عید نہیں

صاحب عقل ہیں آپ ایک مسئلہ تو بتایی رخ یار نہیں دیکھا کیا میری عید ہوگئ
صاحب عقل ہیں آپ ایک مسئلہ تو بتایی رخ یار نہیں دیکھا کیا
میری عید ہوگئی

کس سمت سے آؤ گے عید پر اتنا تو بتا دو میں آج سے ہی بچھا دوں اس راہ پہ نگاہیں

اور دنوں کا حساب رہنے دو یہ بتاؤ عید پہ یاد کرو گے
روٹھنے والے اگر اجازت ہو تو عید کے روز ملنے آ جاؤں ؟

عید ملنے ضرور آؤں گا
وعدہ کر کے مکر گیا کوئ

عید ملنے ضرور آؤں گا وعدہ کر کے مکر گیا کوئی
روٹھنے والےاگر اجازت ہو عید کے روز ملنے آجاؤں

کس سمت سے آؤ گے عید پر اتنا تو بتا دو میں آج سے ہی بچھا دوں ، اس راہ پر نگاہیں
خُدا کرے تمھیں یہ عید راس آجائے
تم جس کو چاہو ، وہ تمھارے پاس آجائ

دُعا ہے آپ دیکھیں زندگی میں بے شمار عیدیں
خوشی سے رقص
کرتی ،مسکراتی، بہار عیدیں

عید آئی ہے ، مسرت کی پیا می بن کر
وہ مسرت جو تیری عید سے وابستہ ہے

اُس سے مِلنا تو اُسے عید مُبارک کہنا
یہ بھی کہنا کہ مری عید مبارک کر دے

ان ہی سوچوں میں گزر جاتی ہیں عیدیں میری
کیا مجھے بھول کے وہ عید مناتا ہو گا

جس کے بغیر شام گُزری نہ تھی کبھی
اُس کے بغیر “عید “گزر گئی

عید کے دِن نہ سہی ، عید کے بعد سہی
عید تو ہم بھی منائیں گے، تیری دید کے بعد

آنکھ تم کو ہی جب نہ پائے گی
عید کیسے منائی جائے گی

Leave a Comment